Add Poetry

جنگل کی خشک شام تو پہلے کبھی نہ تھی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جنگل کی خشک شام تو پہلے کبھی نہ تھی
یہ زندگی بے دام تو پہلے کبھی نہ تھی

بیکل سی ہوں تڑپتی ہواؤں کے درمیاں
اتنی اداس شام تو پہلے کبھی نہ تھی

جس میں نہ ہو تمہاری وفاؤں کا تزکرہ
یہ زیست میرے نام تو پہلے کبھی نہ تھی

مانا کہ ریل گاڑی ہے غم کی یہ زندگی
اتنی بھی تیز گام تو پہلے کبھی نہ تھی

پینے سے جس کے ہوش اڑے ، جان سے گئے
آنکھوں میں ایسا جام تو پہلے کبھی نہ تھی

وشمہ تمہارے بعد بڑھی وحشتِ الم
گلشن میں گرد عام تو پہلے کبھی نہ تھی

Rate it:
Views: 670
26 Jan, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets