جن کے ساتھ تھے کبھی اپنے راستے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiجن کے ساتھ تھے کبھی اپنے راستے
وہ تو چل پڑے سبھی اپنے راستے
میری نظر رکی تو نظر کی حد تک
اور نظاروں میں ڈھل گئے اپنے راستے
وہ سوچ بیٹھے کہ ہم نے جفا کی
یار وفائی کے بھی ہیں اپنے راستے
میں نے کی بھی تو بس حشر بندگی
بَن باسی کو راس آگئے اپنے راستے
خیالوں کے سمندر میں پاغوش ہی لگا کر
اُس مسافت نے پکڑ لیئے اپنے راستے
کچھ دیر تو ہم ساتھ چلے سنتوشؔ
پھر منزلیں ہی مُڑ گئی اپنے راستے
More Love / Romantic Poetry






