جو زیست میں آیا تھا بن کہ مہرباں میرا
وہی لٹیرالوٹ کر لے گیا دل کا جہاں میرا
میری ساری خوشیاں وہ اپنےساتھ لےگیا
اس کے بنا ویراں نظر آتا ہے آشیاں میرا
غموں کی دھوپ میں انہیں اوڑھ لیتاہوں
اس کی حسیں یادیں ہیں سائباں میرا
نہ منزل کی خبر نہ کوئی میرا ہمسفر
صحرا میں تنہابھٹک رہا ہے کارواں میرا
میرےساتھ اب تو آسماں بھی رو تا ہے
جب سے اس پہ حال ہوا ہےعیاں میرا
مجھے اس سے کوئی گلہ ہےنہ شکایت
دن رات اسےدعاہیں دیتاہےدل ناداں میرا