میرا نام تیرے ہاتھ کی لکیر میں نہیں اسی لیے تیرا پیار میری تقدیر میں نہیں میرے خوابوں میں تو ہر روز آتے ہو مگر آپ میرے سپنوں کی تعبیر میں نہیں جو بات تیرے حسن میں ہے جاناں وہ بات تو رانجھے کی ھیر میں نہیں