جو گزر گیا سو گزر گیا۔۔۔۔۔۔

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Islamabad

جو گزر گیا سو گزر
نہیں وقت کا ھمیں انتظار
کوئی رنج ھے ،نہ ملال ہے
ھمیں یاد اس کی ستائے کیوں
اسے شوق ترک تعلقات
ھمیں ذوق صبر وثبات ھے
نہ خفا ھوئے
نہ وفا کی شمع بجھی کبھی
وہ تو اک برس کا ھی خواب تھا
جو گزر گیا سو گزر گیا
مجھے اعتبار و یقین نہیں
کہ جلیں گے عشق کے پھر دیے
میرے ساتھہ حادثہ جو ھوا
اسے یاد کر کے روؤں کیوں
جو گزر گیا سو گزر گیا

Rate it:
Views: 415
18 Sep, 2012
More Love / Romantic Poetry