جو ہاتھوں میں لکیروں کی وضاحت
وہ ہی میری تقدیروں کی وضاحت
اپنے رہے بھی دل میں درد کی طرح
اُس کے بعد نہ رہی غیروں کی وضاحت
ہر راہ سے بھٹک کر تو لوٹا ہوں
مجھ سے نہ پوچھو پیروں کی وضاحت
میں تو سوچ کے قلم کو نہیں کوستا
دنیا کر رہی ہے حقیروں کی وضاحت
لکھنے والے نے جو بھی لکھا کچھ
کیا پڑھو گے اِن تحریروں کی وضاحت
تم اب بھی روشنائی مانگتے ہو سنتوشؔ
میرے پاس تو رہی اندھیروں کی وضاحت