جھوم جھوم لہرا لہرا کے خوب مسکرا کے لا
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaجھوم جھوم لہرا لہرا کے خوب مسکرا کے لا
 جا پھری جوانی کو مہ میں نہلا دھلا کے لا
 
 ساخر سبو صراحی کب سے توڑ دیے میں نے
 چاند کے پیالے میں پھولوں کا رس ملا کے لا
 
 گلدستہ تیرا مجھے ہے جان سے بھی عزیز
 پر خدارا کانٹوں کو پھولوں سے ہٹا کے لا
 
 ایسے دیکھوں صورت اس کی دل امنگ اٹھے
 اے شب زرا جا مہتاب بلا کے لا
 
 رہے جوہری کمال دیکھا تجھے مان جاؤں میں
 زرا آنسوں کو پیرو ہار بنا کے لا
 
 عجیب سی کشمکش تیرے آگے آ کے ہوئی کھڑی
 نفرت کو چھوڑ محبت کو اٹھا کے لا
 
 ہونے لگی تیرے پیار کی شدت کیوں کر کم
 جا چاہت میں میری اپنے سوچ کے رنگ ملا کے لا
 
 ایسی نہ کر گستاخی چاند دیکھنے کی جھک کے رخسارِ یار کو
 دیکھنا ہے تو پھر رات کو پہرے دار بنا کے لا
 
 جارہی ہیں روٹھ کے رنگیں جوانی کی گھڑیاں
 قلزم مہ کدے سے جا میری جوانی بہلا کے لا
More Love / Romantic Poetry






