جھیل کنارےبیٹھ کر داغ دل دھو رہاہوں
پڑوسن سےپیار کر کےدن رات رورہاہوں
دھوپ میں اس کی باتوں کا سائبان بنا کر
اس کےننیچے بیٹھ کرمزےسےسو رہاہوں
اپنی جان سے پیاری ہمسائی کی راہ میں
تیزدھار کانٹوں سمیت پھول بورہا ہوں
نظرکےساتھ اور بہت کچھ چرایااس نے
اس کی ایسی حرکت سےحیران ہو رہاہوں