جینے کا آدمی کے طریقہ بدل گیا

Poet: اسرار دانش By: اسرار دانش, Patna

جینے کا آدمی کے طریقہ بدل گیا
دنیا سمجھ رہی ہے زمانہ بدل گیا

پھولوں کا رنگ باغ کا نقشہ بدل گیا
ماحول گردوپیش کا کتنا بدل گیا

صورت بدل گئی مرا چہرہ بدل گیا
عمرِ رواں کے ساتھ میں کتنا بدل گیا

فاقہ کشی کا دور تھا تو خاکسار تھا
دَولت ہوئی نصیب تو لہجہ بدل گیا

وہ شخص اجنبی تھا ابھی کل کی بات ہے
آنکھیں ہوئیں جو چار تو رشتہ بدل گیا
 

Rate it:
Views: 118
28 Nov, 2024