حسیں تھا چمن کو بہاروں نے لوٹا
Poet: By: AB shahzad, Mailsiحسیں تھا چمن کو بہاروں نے لوٹا
ہمیں یار اپنے ہی پیاروں نے لوٹا
نزاکت ادا وہ کروفر نہیں ہے
حسیں حسن کو اب نظاروں نے لوٹا
امیروں کی مرضی چلی اب نہیں یے
امیروں کو غربت کے ماروں نے لوٹا
خسارے پہ ہوتے خسارے رہے ہیں
حکومت کو ان کے اداروں نے لوٹا
چلی ہی نہیں حکومت تو ان کی
انہیں اپنے امید واروں نے لوٹا
بہا کے گیا لے ہے پانی کا ریلا
زمیں کو ندی کے کناروں نے لوٹا
تجارت میں نقصان الٹا ہوا ہے
نئے روز آئے خساروں نے لوٹا
More Love / Romantic Poetry






