حضور آپ قریب ہیں تو بہار ہے اللہ کی قسم
ہر چیز پہ حسن ہے نکھار ہے اللہ کی قسم
آپ کا عشق ہے تو پیاری ہے یہ زندگی
ورنہ یہ جیون سارا بیکار ہے اللہ کی قسم
احساس عشق سے ہم نے رقم کیے ہیں یہ الفاظ
ہمیں آپ سے پیار ہے پیار ہے اللہ کی قسم
وہ تو کہیئے ہم آپ کو آزما رہے تھے ورنہ
ہمیں آج بھی آپ کا انتظار ہے اللہ کی قسم
ہائے وہ کم گو وہ شیریں سخن وہ مجسمہء حسن
ہر صفت میں غضب ہمارا یار ہے اللہ کی قسم
فقط کہنے کو یہ دل ہمارا ہے ورنہ حقیقتا
اس دل پہ آپ ہی کا اختیار ہے اللہ کی قسم
حد جنوں تلک جا پہنچا ہے عشق اپنا
اب آپ کے بن جینا دشوار ہے اللہ کی قسم
حضور امتیاز کیا امتیاز کا کلام کیا، وہ تو
آپ کے سبب یہ غزل مزیدار ہے اللہ کی قسم