سمندر کیوں خاموش ہے اتنا؟
کیا اس سے بھی
کوئی آج بچھڑا ہے
لہریں بھی کناروں سے
لپٹنے نہیں آئی
اتنا ٹوٹا ہوا تو کبھی پہلے
نہ دیکھا تھا اسے
ہواؤں کو بھی پریشان دیکھا
ہے کناروں پر
اس کی خاموشی سے اک ڈر
سا لگتا ہے
میں تو سمجھی تھی
مجھ سے ہی تم بچھڑی ہو
میں بھی ویران ہوئی ہوں
اپنی داستان لے آئی تھی یہاں
مگر یہ تو مجھ سے بھی
ویران سا لگتا ہے