خاموش سمٹی بیٹھی ہے
Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quettaخاموش سمٹی بیٹھی ہے محفل تمام وہ
لگتے ہیں طیش میں بڑے نازک اندام وہ
یونہی ذرا سی بات پہ روئے وہ سامنے
لیں گے اب اور کتنے بھلا انتقام وہ
پھولوں کو نہیں چھوتے مانا وہ آج کل
رکھتے ہیں رکھ رکھاؤ بڑا التزام وہ
طے گرگئے وہ یکدم برسوں کے فاصلے
کیا ساتھ چلیں رکھتے ہیں تیز اپنے گام وہ
جگنو کوئی قاصد تھا اب مگر صادق
چراغ بجھادیتے ہیں گھر کے ہر شام وہ
More Love / Romantic Poetry






