وہ تو ہر پل میرے خواب جگانے آتا ہے
مجھ سے ہی میری نینید چرانے آتا ہے
میں تو جی بھر کے کبھی آئینہ نہ دیکھ سکوں
میرے چہرے پے کئی رنگ سجانے آتا ہے
کبھی روٹھوں تو مجھے اس سے شکوہ نہ ہوا
مجھے وہ دن میں کئی بار منانے آتا ہے
اس کا عکس میری آنکھوں میں اسطرح بسا
اپنی خوشبو سے میرے روپ کو مہکانے آتا ہے
میرے جذبات میرے احساسات کے لمحوں میں
میری ہستی کے سبھی راز چرانے آتا ہے