خواب کے مکینوں کا
ہم سے بے زمینوں کا
نظریہ عقیدہ کا
اپنی کیا دلیلیں ہیں
ریت کی فصیلیں ہیں
ہم تو زرد پتوں سے
خواہشوں کے جھونکوں پر
رقص کرتے رہتے ہیں
جس طرف بھی لے جائے
موج جذبہ دل کی
بے لگام چلتے ہیں
عقل بھیگی بلی سی
بعد میں بلاوجہ
اپنا بھرم رکھنے کو
بحث کرتی رہتی ہے