را ت کی تا ر یک وا د یو ں میں بھٹک ر ہی ہو ں
جستجو میں تیر ی طو فا نو ں سے لڑ رہی ہو ں
حا صل لا حصل تو مقدر کی با تیں ہیں دو ست
میں تیر ی خا طر بیا با ں میں تنہاچل ر ہی ہو ں
آؤ کہ اک بار کبھی نہ جدا ہو نے کا و عدہ کر لیں
پھر نہ ہو گا شکوہ کیو ں زندہ ہو ں یا مر ر ہی ہو ں
تلا ش ہے ا پنی ہتھیلی کی لکیرو ں میں تیر ی
اس لیئے تجھے کئی لہجو ں میں لکھ ر ہی ہو ں
اک روز تیر ہ چہر ہ بھی ا بھر ے گا اسی آ ئنے میں
عکس د یکھ کر اپنا کلیو ں کیطر ح سمٹ ر ہی ہو ں
خوا ب میں ہی سہی مگر اسطر ح ملو مجھ سے
کہ ا حساس ہو میں تیر ے سا تھ چل ر ہی ہو ں