خوشیوں کی خیرات

Poet: Ghulam Rasool Tahir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

اچھے نہیں ہیں میرے جو حالات ان دنوں
ہوتی نہیں ہے ان سے ملاقات ان دنوں

بیٹھے ہیں ہم تو خوشیوں کی خیرات کیلئے
اس سے سوا نہیں ہے اوقات ان دنوں

ڈستی ہیں ان کی یادیں تنہائ میں مجھے
نشتر سی لگ رہی ہے جو ہر بات ان دنوں

قسمت تھی اپنی کھوٹی' محروم جو ہوئے
بٹتی تھی حسن کی جو خیرات ان دنوں

ٹپکے نہ کیوں یہ چھت بھی کچے مکان بھی
پیچھے پڑی ہے میرے جو برسات ان دنوں

طاہر یہ ان کے ترک وفا کا کمال ہے
کٹتے ہیں مے کشی میں جو دن رات ان دنوں

Rate it:
Views: 706
26 May, 2013