میں در در پھر رہا تھا خوشی کے لیئے
مانگتا رہتا تھا دعا ہر کسی کے لیئے
مجھے دیکھ کے کوئی جیتا تھا میرا
میں جی رہا تھا تو فقط اسی کے لیئے
میرا دن تجھ سے شروع ہو تجھ پہ ختم
میں منتظر ہو اب تک اس زندگی کے لیئے
نہ دوست نہ دشمن نہ محبوب کے لیئے
یہ میری شاعری تو ہے آپ سبھی کے لیئے
میں نے ما نا کہ بڑی تنہا زندگی ہے تیری
تو ایک بار ہنس دے میری خوشی کے لیئے