بانٹتے کیوں نہیں خیرات اپنے دل کی؟ کہان لے جائیے گا یہ سوغات اپنے دل کی تیرے پیچھے دیکھئے مرا جا رہا ھے کوئی کچھ تو خبر لیجیئے بن بات اپنے دل کی کیا ضرورت ھے اسد یار دکھاوے کی بس خاموشی سے کر دیجیئے بات اپنے دل کی