توڑ کر میرا دل تم نہ چین پاؤ گے
مہبت کے اس جوے میں تم ہار جاؤ گے
رسوا کر کے مجھ کو اے سنگدل صنم
خود کو ظالم دنیا میں کہاں چھپاؤ گے
ہمیں تو آتا ہے زمانے کہ رنگ سے بدل جانہ
دامن سے اپنے داغ محبت کیسے مٹاؤ گے
اک بھول نے لا کھڑا کر دیا یے جس مقام پر سفیر
خود کو واپس کیسے لاؤ گے