تھم جا دردِ دل کوئی آیا ھے
تحفہ پیار کا ساتھ لایا ھے
کھل اٹھی ہیں کلیاں میرے آنگن میں
خزاں میں پیام بہار لایا ھے
ہوائیں کرتی ہیں سجدے اس کی آمد پر
فضا خاموش ھے چاند مسکرایا ھے
کیوں بڑھ گئی تشنگی اس کی آمد پر
ستمگر تری دواِ دل ساتھ لایا ھے
تڑپتا رہا تو جس کے لیے عمر بھر
وہی محبوب آج تیرے گھر آیا ھے