وہ میری حقیقت سے کب تھا آشنا جو ٹھکرا کے میراخلوص چل دیا وہ میرے درد کو کیا سمجھے جو کبھی درد سے گزرا نہیں ہے وہ میرے زخم کی حقیقت کو کیاسمجھے “راز“ جس کو کبھی زخم لگا نھیں