اُسکی تمام تر فکر و پریشانیاں میری جھولی میں ڈال کر
دعا ہے خدایا! مجھے تُو غمِ جاناں سے مالا مال کر
مَیں خیال رکھونگا تری ثناء کا تُو اُسکا خیال کر
کھنڈرات کر دے میرے محل مگر اُسے خوشحال کر
اُسکے جسم کو مہیا کر سکون کا بہترین لباس
میرے جسم سے ماس اُتاڑ ، چاہے میرا جینا محال کر
آنکھ محبوب کی کبھی بھیگے نہ الم کے آب سے
کبھی آئے نہ خزاں اُس پہ کچھ ایسا تُو کمال کر
مَیں تیار ہوں سزا کیلئے مجھے قبول ہیں ترے فیصلے
میری اِک صدا پہ غور کر ختم اُسکے ملال کر
اُسے ملیں زمین کی رونقیں اُسے آسمان کا چاند بخش
بدلے میں مجھکو توڑ دے چاہے بد سے بدتر حال کر
میری زندگی کو روک دے کسی درد کی تاریخ پہ
خدایا! نگائے کرم میں اُسکا ہر ایک بال بال کر
نہالؔ کی التجا ہے یہ میری جان کو نہال کر