دل بار بار پیار کی دہائی دیتا ہے
نہیں سمجھتا کہ یہ جدائی دیتا ہے
خوشیوں کی اِک جھلک دکھا کے
غموں کی سخت پرچھائی دیتا ہے
امیدیں سب کی سب توڑ دیتا ہے
درد دل ہی میں انتہائی دیتا ہے
بدنامیاں فرقتیں ٗ ذلّتیں ٗ ندامتیں
یہ سب محبت کی کمائی دیتا ہے
بُلا لیتا ہے اپنے دیار میں مگر
بُلا کے بُری طرح رُسوائی دیتا ہے
لمحہ لمحہ دفن رکھتا ہے یہ
سوچوں کی دلچسپ گہرائی دیتا ہے
نا آشنا کر دیتا ہے سنسار سے
بھری محفل میں تنہائی دیتا ہے