دل میں خواہشوں کے سامان تهے کیسے کیسے
جو ہو گئے قربان وہ ارمان تهے کیسے کیسے
وہ بهول گیا توڑی ہی دور جا کر مجهے
میری آنکھوں میں انتظار تهے کیسے کیسے
بارش نے بگهو دیا اس کی یادوں سے مجهے
کہیں جو خشک مجه میں خمار تهے کیسے کیسے
وہ لوگ یوں تو باظاہر بہت اچهے تهے مگر
انہوں نے کیے انکار تهے کیسے کیسے
اب نہیں لوٹ کر جانا اس کے در پر کبھی
جس نے وفا کے توڑے ہتھیار تهے کیسے کیسے
دل میں زندہ ہے اب تک وہ آخری تمناء
جس کے لیے حاضر پیار تهے کیسے کیسے
وہ بدل گیا بس موسم کی طرح ورنہ
جان دینے کو ہم تیار تهے کیسے کیسے
اک شخص کی جدائی میں مر گیا جو شخص
جس میں چهپے فنکار تهے کیسے کیسے