Add Poetry

دل کی الجھن پسِ دیوار کہیں رہ جائے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

دل کی الجھن پسِ دیوار کہیں رہ جائے
یوں نہ ہو یار کہیں پیار کہیں رہ جائے

بس یہی سوچ کہ نیندوں کو بھلا ڈالا ہے
یاد بھی تیری نہ مسمار کہیں رہ جائے

موت سے پہلے تُو وعدوں کو وفا کر لے صنم
میرے بن تُو نہ شرمسار کہیں رہ جائے

کاش اندر کا بھی انسان کبھی جاگ اٹھے
روح ہو پاک گنہگار کہیں رہ جائے

میں اسے ساتھ اٹھائے نہیں پھر سکتا ہوں
دل جو ہے تیرا طلبگار کہیں رہ جائے

آج پھر مجھ کو میسر نہیں مے کی بوتل
آج پھر تیرا نہ دیدار کہیں رہ جائے

مرگ دو پل کی اجازت دے میں اس سے مل لوں
میرے محسن کا نہ دربار کہیں رہ جائے

مجھ کو اک پل نہیں دیدار جو دیتا باقرؔ
وہ زمانے کا وفادار کہیں رہ جائے

Rate it:
Views: 408
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets