دل کی لگی کو دل ہی جانے۔
یہ پیار ھے کیا کوئی کیا پہچانے؟
یہ کوئی کھیل تماشہ نہیں ھے۔
سمجھا رے کچھ تو او ! دیوانے۔
یہ کوئی خواب وخیال نہیں ھے۔
یہ حقیقت ھے ابتو مانے نہ مانے۔
چھیڑ کوئی تار تو اس دل کا۔۔
ڈھونڈھتا ھے پھر کیوں تو بہانے؟
جو ماضی مین کب کا بھول چکا ہوں۔
پھر کیون آیا ھے اسے یاد دلانے ؟
بس تیری آمد کا منتظر ھے دل !
لگا ہوا ھے دیکھ خود کو سجانے۔
کیا تمہیں محبت کا اعتبار نہیں اپنی؟
جو چلا آئوں تمہیں یار بھروسہ دلانے۔
تمہاری محبت کا جنوں ھے سر پر۔
کھسکے ہیں صاحب عقل نہیں ٹھکانے۔
کسے معلوم بھید تیرے دل کا ؟
ہمیں نہیں معلوم بس خدا ہی جانے