دل کے تاروں کو چھیڑتی ہوئی تحریر ہو تم
میرے جذبوں کی نکھرتی ہوئی تصویر ہو تم
جنکے پہلو سے نکلتے ہیں حسن کے معنی
ان تمناؤں کی البیلی سی تعبیر ہو تم
یہ میرا جوگ مجھے ہر گھڑی بتاتا ہے
جسے لکھا ہے وارث شاہ نے وہی ہیر ہو تم
تمہارے ناز اٹھاتے ہیں چاند کے ہالے
رات کے ماتھے سے اٹھتی ہوئی تنویر ہو تم
حسن احساس کا دعوی ہے تم ہو مصرعہء فیض
حسن ادراک یہ کہتا ہے غزل میر ہو تم
ایک تم سے ہی تو سیکھا ہے لفظ کا مطلب
حاصل شوق میرے ذوق کی توقیر ہو تم