دوری کا سورج

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

کسی بہار کا آسرا ہو نہ ہو
وہ مرا سہارا ہو نہ ہو

یہ کسک طاق نسیاں پہ رکھ دوں
پتہ نہیں اب گزارا ہو نہ ہو

نیند میں یہ مرا چونکنا کیسا
کہیں اس نے پکارا ہو نہ ہو

بچھڑ کر ملا تو اسکے دل میں
دیکھوں گا کوئ شرارا ہو نہ ہو

دوری کا سورج کب گہنائے گا
ملن کا کوئ اشارا ہو نہ ہو

دن کیسے کاٹا ' رات کیونکر بتائ
اس کو کب اندازہ ہو نہ ہو

میں جن کےلئے سلگتا ہوں ناصر
پاس آنا انہیں گوارا ہو نہ ہو

Rate it:
Views: 569
20 May, 2013