درد کیا ہوتا ہے تم دل میں بسا کر دیکھو
اشک اپنے چھپا کر خود کو ہنسا کر دیکھو
تم بھی شامل تھے انہیں میں جو مجھے ڈھاتے تھے
میری تعمیر کرو مجھ کو بنا کر دیکھو
تم نے دیکھی ہی نہیں قوس قزح بارش میں
دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو
لوگ بھولے ہیں یاں کوئی بھی نہ پہچانے گا
ایک چہرے پہ کئی چہرے سجا کر دیکھو
جو مقدر میں نہیں وہ کبھی ملتا ہی نہیں
لاکھ ہاتھوں کی لکیروں کو دکھا کر دیکھو
کوئی مصرع ہی نہیں ہوتا مکمل جاناں
تم کسی ایک سے نام اپنا مٹا کر دیکھو
دور ہوجائیں گے سارے گلے شکوے اپنے
تم ہمیں پیار سے اک بار بلا کر دیکھو