دیار دل کے دریچے کھلے کھلے رکھنا
جو ہو سکے تو دیئے بھی جلے بجھے رکھنا
نہ یہ کے ٹوٹ کے چاہو نہ برہمی ہو بہت
ہمارے ساتھ رویے ملے جلے رکھنا
سکوت شب میں نگاہیں سنبھال کے رکھنا
یہ مسکراتے ہوئے لب کھلےکھلے رکھنا
ہمارے دل کے خزینے ہیں کانچ کے پیکر
تم اپنے پاؤں جو رکھنا دبے دبے رکھنا
متاع دل میری دنیا میں کون میرے سوا
تم اپنے آپ کو جاناں بھلے بھلے رکھنا