ذہن میں جو آتا ہے یکبار لکھ دوں

Poet: zaigham jaffery By: Zaigham jaffery, Daska

ذہن میں جو آتا ہے یکبار لکھ دوں
چھپائے ہوئے دل کے اسرار لکھ دوں

نا جانے طلوع چاند کس وقت ہوگا
یہ پاگل ستارے ہیں بیدار لکھ دوں

یہ پھول اور کلیاں ہیں دلبر تمہارے
یہ چاند اور تارے پرستار لکھ دوں

کہ زلفِ خمیدہ سے آنچل گرا تو
جو پیدا ہوئے شب کے آثار لکھ دوں

اگر بس چلے میرے محبوب میرا
خداوں کو تیرا گرفتار لکھ دوں

جہاں والوں کے دل میں آنے سے پہلے
مَیں خود ہی خودی کو خطاکار لکھ دوں

Rate it:
Views: 479
04 Jul, 2011