Add Poetry

رات خاموش اور میں تنہا

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

تیرے ہونٹوں پہ کانپتی سرخی
تیری آنکھوں میں بولتا کاجل
تیری سانسوں کی نرم نرم صدا

رات خاموش اور میں تنہا

کس قدر دور ہوں زمانے سے
تیری یادوں کے اس سناٹے میں
میری وحشت کے پاس حسن ترا

رات خاموش اور میں تنہا

وہ جو اک خواب میں نے دیکھا تھا
میری دلہن ہے میرے پاس ہے تو
خواب وہ خواب ہی رہا میرا

رات خاموش اور میں تنہا

تجھ کھو کر بھی دیکھ زندہ ہوں
یہ الگ بات روز مرتا ہوں
جانے کس جرم کی ملی ہے سزا

رات خاموش اور میں تنہا

میں کسی اور سمت دیکھ تو لوں
حسن والوں کے در پہ چل تو پڑوں
کوئی چہرہ مگر نہیں جچتا

رات خاموش اور میں تنہا

Rate it:
Views: 533
30 Oct, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets