ستم ھم پہ ھوئے تجھے بھلانے کے لیے
ھنس رھے ھیں پھر بھی زمانے کے لیے
تیری یاد کا طوفاں دل میں اٹھتا ھے
پھر بھی زندہ ھیں چراغ عشق جلانے کے لیے
پھلے خوابوں میں اسطرح نہ آتے تھے تم
جیسے اب آتے ھو ھمیں رلانے کے لیے
تم سے ملنے کی سکت نھیں اب ھم میں
آئے ھیں رسم دنیا نبھانے کے لیے
بھلا دے اس کی یاد دل سے جمیل
جانے والے کب آتے ھیں لوٹ آنے کے لیے