Add Poetry

روز کہتا تھا آج مرنا ہے

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

روز کہتا تھا آج مرنا ہے
شرم آتی ہے میں مرا ہی نہیں

سب رھے غرق اپنے کاموں میں
میں بجز طنز کچھ کیا ہی نہیں

جانے کس کو رہی تلاش مری
میں بھی چھپتا رہا، ملا ہی نہیں

ہر کوئی اجنبی تھا میرے لیے
دکھ کہ اپنا بھی میں ہوا ہی نہیں

سب نے کوشش تو کی بہت لیکن
بھاگ میں تو سدھرنا تھا ہی نہیں

کتنا مایوس ہوں، کیا بتلاؤں
اب تباہی کو کچھ بچا ہی نہیں

اب کسے بھولے سے کریں ہم یاد
نہ میاں، اب کوئی رہا ہی نہیں

اِس جہاں میں خطا سے بھیجا گیا
مگر کیونکر مجھے پتا ہی نہیں

ٹل گئی آس کی بلا جب سے
تب یہ جانا کوئی مرا ہی نہیں

Rate it:
Views: 423
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets