زخم دل کی داستان سنانے کی دیر تھی

Poet: Ayesh khan By: Ayesh Khan, karachi

زخم دل کی داستان سنانے کی دیر تھی
رخ سے اس کے پردہ سرکانے کی دیر تھی

نہ مطلب ہوا بیان نہ بات ہوئی مکمل
ادھوری سی اک یاد بتانے کی دیر تھی

اداسی بھری رات میں پھیلی اشکوں کی چاندنی
اس محفل میں میرا نغمہ سنانے کی دیر تھی

خوشبو سی پھیل گئی عائش میرے اردگرد
ہوا میں میرا آنچل لہرانے کی دیر تھی

روتا رہا وہ شخص جانے کیوں میرے سامنے
عائش زندگی کا مطلب سمجھانے کی دیر تھی

Rate it:
Views: 591
08 May, 2013