زمانے کے دھوکے میں آتے رہے
ہم تھوکرے جا بجا کھاتے رہے
وفا تو اپنے مقدر میں نہیں
یہ بار بار دل کو سمجھاتے رہے
قتل ہوا محبتوں کا کئی بار
نصیب پھر بھی آزماتے رہے
خانہ خراب دل یہ مانتا نہیں
اذیتیں بارہا اٹھاتے رہے
ناے آہیں سسکیاں یہیں سوغاتیں
آنچل میں اپنے سجاتے رہے
اڑاتے ہیں ٹھٹھہ اپنے تئی
کیسے کیسے دیوانہ ہمیں بناتے رہے
آنکھوں میں درہنستا ہاب تو
اشکوں سے یاری نبھاتے رہے