زمانے کے دھوکے میں آتے رہے

Poet: rizwana By: rizwana, toronto

زمانے کے دھوکے میں آتے رہے
ہم تھوکرے جا بجا کھاتے رہے

وفا تو اپنے مقدر میں نہیں
یہ بار بار دل کو سمجھاتے رہے

قتل ہوا محبتوں کا کئی بار
نصیب پھر بھی آزماتے رہے

خانہ خراب دل یہ مانتا نہیں
اذیتیں بارہا اٹھاتے رہے

ناے آہیں سسکیاں یہیں سوغاتیں
آنچل میں اپنے سجاتے رہے

اڑاتے ہیں ٹھٹھہ اپنے تئی
کیسے کیسے دیوانہ ہمیں بناتے رہے

آنکھوں میں درہنستا ہاب تو
اشکوں سے یاری نبھاتے رہے

Rate it:
Views: 453
20 May, 2013