زنبیل ہاتھ میں ہے تو مجھ کو خلوص دو سمجھوں گی مجھ کو اپنے و بیگانے مل گئے کچھ بھی نہ مل سکا یہاں تشنہ حیات میں صد شکر پھر بھی درد کے پیمانے مل گئے