جب سے ہمیں تم سے پریت ہو گئی ہے
زندگی خوشیوں بھرا گیت ہو گئی ہے
پچھلے سانحہ سےسنبھل نہ پایاتھا
کے نازل اک نئی مصیبت ہو گئی ہے
جواپنےچاچا سےمیری برائی کرتی ہے
مجھ پہ ظاہر اس کی حقیقت ہو گئی ہے
اس کی باتوں کا دل پہ کچھ ایسا اثر ہوا
لگتا ہے مجھےاس سےپریت ہو گئی ہے
پہلے جسےاصغر کہ نام سےنفرت تھی
آج وہی حسینہ میری من میت ہو گئی ہے