دور سے دیکھتے ھیں نگاہ حسرت سے
پاس وہ آتے نہیں ڈر کی شدت سے
غم کی وجہ لے کر آنکھین نم رکھتے ہیں
بیان کچھ کرتے نہیں دل کی گھبراھٹ سے
یار کو ھم سے بہتر بھلا کون جانتا ھے ؟
نفرت سے عداوت سے یا لطف و عنایت سے
تجھ سے بیان کرنے ہیں زندگی کے دکھ سارے
آج کی رات ٹہر جائو کہ ملے ہو یار قسمت سے
اسد اپنے پیار پر یہ زمانہ شک کرتا ھے
ایک بار چلے آئو پردہ اٹھا دو اس حقیقت سے