پارک میں وہ
دوڑتی ہوئی
قریب پہنچ کر بولی
مجھے تم سے محبت ہے
وہ مسکراتا ہوا
اآگے بڑھ گیا
تھوڑا وقت گذرا
محبت اندر ہی اندر
جڑ پکڑتی گئی
پگلی اسے دل لگی سمجھتی رہی
اب جب وہ اُس سے
دور ہے
پل پل جیتی اور مرتی ہے
اس کے اپنے
سب جان کر بھی
ایک نہیں ہونے دیتے
وہ زندہ لاش سی
بن کر اب سوچتی ہے
دھرتی پہ بوجھ ہے
کیوں زندگی اب
طویل سی ہے