زہر لہو میں

Poet: Hukhan By: Hukhan, karachi

ہوش میں تھا پھر بھی دل لگا بیٹھا
زہر جانے کیسے لہو میں اتار بیٹھا

کمزور تھی وہ گھڑی آنکھ لگا بیٹھا
نہ رہا ہوش گھر کا پتا بھلا بیٹھا

غم کو جانے کیوں گلے لگا بیٹھا
مسکان ہوتی ہے کیا یکسر بھلا بیٹھا

اسے اب بھول جانا ہے یہی بھلا بیٹھا
زہر جانے کیسے لہو میں اتار بیٹھا

Rate it:
Views: 379
29 Apr, 2018