Add Poetry

زیست کے ساتھ تجارت بھی نہیں ہوسکتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

اور اس جیسی بجھارت بھی نہیں ہوسکتی
زیست کے ساتھ تجارت بھی نہیں ہوسکتی

ہم ترے ساتھ محبت بھی نہیں کر سکتے
اور ترے ساتھ شرارت بھی نہیں ہوسکتی

ہم تو بس دیکھ ہی سکتے ہیں ترا رنگ ہنر
اپنے جیسوں سے نصیحت بھی نہیں ہوسکتی

میرے گلشن میں خزاں کا ہے بسیرا پھر بھی
غم میں غمگین ہوں حالت بھی نہیں ہوسکتی

میری یہ زیست مثالی ہے ترا پیار ملا
اس سے بڑھ کر تو فضیحت بھی نہیں ہوسکتی

ایسے منصف سے بھلا اور امیدیں کیا ہوں
جس سے اپنی ہی وکالت بھی نہیں ہوسکتی

وہ تو کہتے ہیں سبھی چھوڑ کے آؤ ملنے
وشمہ ہم سے یہ جہالت بھی نہیں ہوسکتی

Rate it:
Views: 235
07 Dec, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets