Add Poetry

زیست گھائل ادھوری رہ گئی ہے

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Karachi

زیست گھائل ادھوری رہ گئی ہے
موت حائل ادھوری رہ گئی ہے

تیرا ملنا ضروری ہو گیا ہے
میری اِک غزل ادھوری رہ گئی ہے

اس کہانی کو کوئی موڑ تو دے
ساری منزل ادھوری رہ گئی ہے

تم مصوّر ہو تم تو جانتے ہو
کہ میری شکل ادھوری رہ گئی ہے

اب ہجر کیسے مکمل ہو بھلا
محبت حاصل ادھوری رہ گئی ہے

اکثر ملتا ہوں گزرے لمحوں سے
تُو ان میں شامل ادھوری رہ گئی ہے

Rate it:
Views: 378
19 Sep, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets