سب وقتی لفظی با تیں ہیں
دل کے بہلانے کی
محبتیں کب بدلتی ہیں
آنسو کب روکتے ہیں
یادیں کب مٹتی ہیں
برساتیں لوٹ کے جب آتی ہیں
ان کے نقش دے جاتی ہیں
بے چین بے کل راتیں
پھر برسوں ٹھر جاتی ہیں
احساس کے دامن سے
ہم خواب پھر بنتے ہیں
خود سے الجھ کر ہم
روگ کئ روتے ہیں
جاگتی آنکھوں سے ہم
نید کےموتی چنتے ہیں
ذکر کہیں سن لے
ہم بھولنے والوں کا
اک سر گوشی میں
شام ہم خود سے کہتے ہیں
محبتیں کب مٹتی ہیں
محبیں کب مٹتی ہیں
شام ۔۔۔۔۔۔۔
محبتیں کب مٹتی ہیں