تنہا میرے اندر کا
میری ذات چپ ہے یوں
کبھی بے وجہ ہی ہنس پڑوں
محبت میں عجب ہے پاگل پن
جنون تیری چاہت میں
ہے عجب ہلچل میری سوچ کا موسم
تنہائی میری تنہائی نہیں
شور میں اک چپ سی ہے
میرے ہونٹ سلے سلے سے ہیں
خاموش ہے میری آنکھوں کا موسم
رت جگے ہیں سب تیرے دیئے ہوئے
اندھیری رات میرے جیون کا موسم
اداس اداس سا دل میرا
بن تیرے ہر دھڑکن ٹھہری ٹھہری ہے