تیرا خوب میں آنا اور پھر بیٹھ کے میرے پہلو میں بکھیر کے زلفیں دبا کے آنچل دانتوں میں شرما شرما کے کرنا مجھ سے شیریں باتیں بس یہی تو میرا سرمایہ ہے تیرے چھوڑ جانے کے بعد