Add Poetry

سلسلہ چل پڑا بہاروں کا

Poet: Ali Shaikh Sagar By: Ali Shaikh Sagar, karachi

شام ہوتے ہی سلسلہ چل پڑا بہاروں کا
بے رنگ موسموں میں کچھ عجیب بہاروں کا

نہ پوچھ وصال یار میں ہم پہ کیا گزری
تعلق تو توڑ گئی دنیا اب کیا جوڑ مجھ سے نظاروں کا

اب اتنی سکت ہی کہاں کہ خود سنبھل جاؤں
میں اجڑ گیا ہوں یاروں مجھے مطلب ہے سہاروں کا

مطمئن ہے جو ضمیر تو کیا ملال زندگی پہ
ساری بات ہے ضمیر کی کیا ذکر اشاروں کا

دل کشادہ ہے اپنا تاریکی میں ڈووبا تو نہیں
شکست سے دوچار ہے مگر اثر پھیلتا ہے پکاروں کا

اگرچہ زندگی کو بدل چلے ہو تم ساگر
مگر یہ گہاں تک ممکن ہے کہ ذکر نہ کرو بہاروں کا

Rate it:
Views: 355
21 Mar, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets