کیا خوب ہم نے کی چاند سے باتیں
کیسے کیوں کر گزر پاتی ہیں تیری راتیں
بنا چاندنی کے ادھورا ہوں
مسکراتا ہوں مگر رنجیدہ ہوں
دن تو کٹ ہی جاتا ہے
خیالوں میں اس کے گزر ہی جاتا ہے
ہاں جب آفتاب ڈ ھل جاتا ہے
بس اک تیرا جنوں سر چڑھ جاتا ہے
بس ھنستا ہوں روتا ہوں
مجال کہ کچھ بھی جو سمجھ میں آتا ہے
بس اک تیرا جنون سر چڑھ جاتا ہے