سنو

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, dearborn, mi USA

سنو
کیا کہتی ہے یہ پروا
سنو
دل کی زباں
خاموش ہونٹوں سے
اب ہورہی ہے بیاں
سنو
چاہت امر بیل میں
اپنی بدل رہی ہے
یہ ر گ جاں سے
لپٹ رہی ہے
سنو
محبت کا گیت
یہ فضائیں گن گنا رہی ہیں
سنو
آج جو حسیں رت ہے
شائد کل نہ ہوگی
ہم اور تم اسطرح
نہ ہونگے
سنو
اس سے پہلے
یہ پل یونہی چپ چاپ
گزر جائیں
وقت کی دھول میں رل جائیں
آؤ ہم انہیں جی لیں
انہیں امر کردیں
سنو
سنو
 

Rate it:
Views: 418
27 Jun, 2015