سنو
کیا کہتی ہے یہ پروا
سنو
دل کی زباں
خاموش ہونٹوں سے
اب ہورہی ہے بیاں
سنو
چاہت امر بیل میں
اپنی بدل رہی ہے
یہ ر گ جاں سے
لپٹ رہی ہے
سنو
محبت کا گیت
یہ فضائیں گن گنا رہی ہیں
سنو
آج جو حسیں رت ہے
شائد کل نہ ہوگی
ہم اور تم اسطرح
نہ ہونگے
سنو
اس سے پہلے
یہ پل یونہی چپ چاپ
گزر جائیں
وقت کی دھول میں رل جائیں
آؤ ہم انہیں جی لیں
انہیں امر کردیں
سنو
سنو